دعوت و تبلیغ انبیائے کرام کا وہ عظیم ورثہ ہے جو امت کے علماء کے حصے میں آیا ہے ہر دور میں مختلف انداز سے علمائے کرام نے دینِ حنیف کی ترویج و اشاعت کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے بالخصوص جلسہ ہائے عام عوام الناس کی ہدایت کیلئے ایک مؤثر پلیٹ فارم رہا ہے۔
اہلحدیث علماء اور ان کے اسٹیج کی یہ خاصیت رہی ہے کہ یہاں سے ہمیشہ قال اللہ وقال الرسول کی صدائیں بلند ہوتی رہیں یہی وجہ ہے کہ عوام الناس کا ایک بڑا حصہ ان جلسوں میں توحید و سنت کی دعوت کو قبول کر کے قرآن و سنت کو سینے سے لگانے والا بنا۔مگر حالیہ کچھ سالوں سے اس اسٹیج کی حالت دیکھی جائے تو زاغوں کے تصرف میں عقابوں کے نشمین کا مصداق نظر آتا ہے۔
کبھی اس اسٹیج پر لاحاصل ایسی ابحاث کو موضوعِ سخن بنا لیا جاتا ہے جس کا عوام الناس کے عقائد و مسائل سے دور دور کا تعلق نہیں ہوتا اور کبھی ایسا انداز اپنا لیا جاتا ہے جو ہمارے منہج و مسلک سے رتی بھر بھی موافقت نہیں رکھتا
اس افسوسناک رویے میں وقت کی اہم ضرورت ہے کہ خطباء کرام اپنے ایسے طریقہ کار پر نظرِ ثانی کریں
الحمدللہ اہلحدیث یوتھ فورس کے پلیٹ فارم سےخطباء و مبلغین کیلئے تربیتی نشستوں کا اہتمام اسی غرض سے شروع کیا گیا جس کے مؤثر نتائج حاصل ہوئے اور اس حوالے سے مستقبل قریب میں بھی تربیتی پروگرامز ترتیب دئیے جا رہے ہیں۔