!رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
جو شخص گمراہی کے جھنڈے تلے جنگ کرتا ہے، (لوگوں کو) عصبیت کی دعوت دیتا ہے یا عصبیت کی بنیاد پر غصے میں آتا ہے تو اس کا قتل ہو جانا جاہلیت کی طرح ہے۔
ابن ماجہ:3948
جو شخص گمراہی کے جھنڈے تلے جنگ کرتا ہے، (لوگوں کو) عصبیت کی دعوت دیتا ہے یا عصبیت کی بنیاد پر غصے میں آتا ہے تو اس کا قتل ہو جانا جاہلیت کی طرح ہے۔
ابن ماجہ:3948
معراج کی رات میں ایسے لوگوں کے پاس سے گزرا جن کے ہونٹ آگ کی قینچیوں سے کاٹے جا رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں نے پوچھا: یہ کون لوگ ہیں؟ فرشتوں نے جواب دیا: یہ دنیا دار (پیشہ ور) خطباء ہیں جو لوگوں کو بھلائی کا حکم دیتے تھے اور اپنے آپ کو بھول جاتے تھے حالانکہ وہ کتابِ (الہٰی) کی تلاوت کرتے تھے۔
مسند احمد12232
اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر قائم کی گئی ہے۔ اول گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ ادا کرنا اور حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔
حديث
قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی،یہاں تک کہ ایک شخص دوسرے آدمی کی قبر کے پاس سے گزرے گا تو کہے گا:کاش!اس کی جگہ میں ہوتا
حدیث
بلاشبہ جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم میں پہچانے والا ہے ۔ بلاشبہ جو انسان جھوٹ بولتا ہو اور جھوٹ ہی کے درپے رہتا ہے تو وہ بالآخر اﷲ کے ہاں کذاب ( انتہائی جھوٹا ) لکھ دیا جاتا ہے
الحدیث
اے مکہ! تو کتنا پیارا شہر ہے ، تو مجھے کس قدر محبوب ہے ، اگر میری قوم مجھے تجھ سے نہ نکالتی تو میں تیرے سوا کسی دوسرے مقام پر سکونت اختیار نہ کرتا۔‘‘
(حدیث)
اللہ تعالیٰ یہودیوں کو غارت و برباد کرے‘ انھوں نے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا تھا۔
اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں پر جو اس(بیت اللہ) تک پہنچ سکتے ہیں اس کا حج فرض کردیا ہے اور